یمن کی وزارت خارجہ نے سلامتی کونسل کے بیان پر رد عمل میں ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں سیکوریٹی کے سلسلے میں سلامتی کونسل کا بیان، امریکہ کی جرائم پر مبنی خواہشات کو خطرناک طور پر قبول کئے جانے کی علامت ہے۔
بیان میں کہا گيا ہے : بڑے شرم کی بات ہے کہ سلامتی کونسل غزہ کے بچوں اور خواتین کے قتل عام کے خلاف 200 دنوں سے ایک مذمتی بیان جاری کرنے کی توانائي نہيں رکھتی اور بہتر تو یہ تھا کہ سلامتی کونسل ہزاروں فلسطینوں کے قتل عام کی وجہ سے، امریکہ کی جانب سے صیہونی حکومت کو اسلحے کی ترسیل روکتی۔
بیان کے آخر میں کہا گيا ہے: یمن کی مسلح افواج کا آپریشن جاری رہے گا جب تک غزہ پر صیہونیوں کی مجرمانہ جارحیت اور غزہ کا محاصرہ جاری رہے گا۔
واضح رہے سلامتی کونسل کے اراکین نے گزشتہ شب بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر " حوثیوں کے مبینہ حملے " کی مذمت کی اور صنعا سے مطالبہ کیا کہ وہ بحری جہازوں پر حملے روکے اور کشیدگي بڑھانے سے پرہيز کرے۔
آپ کا تبصرہ